بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || حماس نے ایک بیان میں کہا: "ہم فیلڈ کیمپ کے موقف اور متعدد وزراء کے ساتھ ان کے استعفے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔"
بیان میں مزید کہا گیا: "فلسطینی عوام پر مسلط نسل کشی کی جنگ اور جبری بھکمری کے خلاف یہ اصولی اقدام انسانی اقدار اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی پاسداری کی عکاسی کرتا ہے، اور یہ معصوم شہریوں کے خلاف جارحیت کو روکنے کے لئے فوری کارروائی کی ضرورت پر مبنی ایک مضبوط پیغام ہے۔"
حماس نے یاددہانی کرائی کہ یہ مؤقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ نے غزہ میں قحط کے پھیلاؤ کا اعلان کیا ہے اور اسے عالمی برادری کے لئے 'قابضین پر پابندی، انہیں سزا دینے اور ان کے نسل کشی کے جرائم اور قحط پیدا کرنے کے عمل کو روکنے کے لئے دباؤ' کا دوہرا محرک قرار دیا۔
تحریک حماس نے دنیا کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی اخلاقی اور سیاسی ذمہ داریاں پوری کریں، "فاشسٹ قبضے" کی پالیسیوں کو مسترد کریں، اس کے خلاف سخت پابندیاں عائد کریں، اور فلسطینی عوام کے قتل و غارت کو روکنے اور محاصرہ ختم کرنے کے لئے فوری اقدام کریں۔
ولندیزی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ اس ملک کے وزیر خارجہ نے جمعہ کے روز عبوری حکومت کو اسرائیل پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے لئے قائل کرنے میں ناکامی کے بعد استعفیٰ دے دیا۔ جس کے بعد وزیر خارجہ والڈ کیمپ کی سیاسی جماعت 'نیو سوشل ڈیکیڈ پارٹی' (New Social Decade Party) کے بقیہ وزراء میں بھی استعفوں کی لہر دوڑ گئی۔
واضح رہے کہ نیو سوشل ڈیکیڈ پارٹی کے حکومت میں نو ارکان ہیں جن میں وزیر خارجہ، نائب وزیراعظم، تین دیگر وزراء اور چار ریاستی سیکرٹری شامل ہیں۔ والڈ کیمپ نے اس سے قبل ڈچ پارلیمنٹ میں اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا تھا لیکن اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں ـ بشمول پیپلز پارٹی فار فریڈم اینڈ ڈیموکریسی اور کسانوں اور شہریوں کی تحریک کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ